پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور سعودی عرب کے وزیراعظم محمد بن سلمان سے دفاعی معاہدہ

اسلام اباد سے ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے بدھ والے دن سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے درمیان ایک تاریخی اور اسٹریٹیجک دفاعی معدے پر دستخط کیے جس کی وجہ سے دونوں ملکوں نے اپنی دوستیوں پر محیط سکیورٹی شراکت داری کو بہت زیادہ گہرا کر دیا
پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور سعودی عرب کے وزیراعظم محمد بن سلمان
سعودی عرب کے شہر ریاض میں طے ہونے والے اس معاہدے پر پاکستان اور سعودی عرب کے وزیراعظم نے دستخط کر دیے اس معاہدے میں دونوں ملکوں کی شراکت داری کی وجہ سے اپنی سلامتی اور امن کے حصول کو قائم کیا پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے دفتر سے بدھ کے دن جاری ہونے والے بیان بیان میں یہ کہا گیا
کہ اس معاہدے کا مقصد صرف ہمارے ملکوں میں امن قائم کرنا نہیں بلکہ دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت سے اپنے ملک تحفظ دینا بھی ضروری ہے یہ جو ہونے والا دفاعی معاہدہ ہے اسرائیل کا قطر پر حملہ کرنے کی وجہ سے یہ معاہدہ سامنے ایا کیونکہ سعودی عرب کی ریاستیں امریکہ پر اپنی سکیورٹی کے ضامن کے طور پر انحصار کرنے کی وجہ سے مزید بہت ہی زیادہ مختاط اور بہت ہی زیادہ دور ہوتی جا رہی ہیں
سعودی عرب میں شائع ہونے والے ایک بیان میں یہ کہا گیا ہے ایک ملک پر ظلم کیا گیا دونوں ممالک پر جارحیت تصور کی جائے گی
ہندوستان کا رد عمل
ہندوستان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دفاع معاہدے کے تحت قومی سلامتی اور عالمی استحکام کو مضبوط بنانا ہے ہندوستان کے وزیر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جمعرات کے دن ہم کو اور ہماری حکومت کو پتہ تھا
ہندوستان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دفاع معاہدے کے تحت
کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان یہ معاہدہ ہو رہا ہے اور ہمیں یہ ساری پیشرفت کے بارے میں معلوم تھا اور ہم اس پیشرفت کے بارے میں زیر غور تھے ہندوستان کے میڈیا کے مطابق سوالوں میں یہ کہا گیا کہ اس معاہدے میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونے والے اس اسٹریٹجی دفاعی معاہدے پر دستخط کی اطلاعات ہم کو معلوم تھی
ہماری حکومت کو معلوم تھا یہ جو پیشرفت ہم دیکھ رہے ہیں یہ ہمارے زیر غور تھی دونوں ممالک کے اندر ایک طویل مدت انتظام کو ایک خاص شکل دیتی ہے
ایک بیان میںیہ بھی کہا کہ اس معاہدے کے پیشرفت کے اثرات کی وجہ سے ہمیں قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ خطے اور عالمی استحکام کو بھی مد نظر رکھنا ہے جیسوال میں مزید کہا کہ حکومت اس پر راضی ہے کہ بھارت کے قومی مفادات کو تحفظ دیا جائے اور قومی سلامتی کے ہر شعبے کو یقینی بنایا جائے
پاکستان اور انڈیا کے معاہدے کی اہمیت صحیح ہے
یہ معاہدہ مئی میں دونوں ایٹمی طاقتوں یعنی پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کے بعد سامنے ایا
جس میں میزائل ڈون اور توپ خانہ کے فائرنگ اتنی زیادہ ہوئی کہ بہت سارے فوجی اور شہری بھی شہید کیے گئے یہ جو پاکستان اور بھارت کے درمیان جھڑپ کا تبادلہ ہوا ہے 1999 کے بعد پھر منظر عام پر دیکھا جا رہا ہے
اس جنگ کو ختم کرنے میں سعودی عرب نے اہم کردار ادا کیا سعودی عرب تیسرے نمبر پر اتا ہے جو کہ بھارت کو تیل فراہم کرتے ہیں اجنبی ایشیا ملک میں پیٹرولیم کے لیے سعودی عرب پر ہی انحصار کرتا ہے
پاکستان اور سعودی عرب کا تعلق
پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اور دہائیوں پر منحصر شراکت داری بھائی چارہ اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ ہمارے ممالک کے درمیان مشترکہ اسٹریٹجی مفادات اور اور امن کو قائم کیا گیا پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے معاہدے نے دونوں ممالک کو باہمی دفاعی اعظم کی شکل دے دی
یہ بھی دھیان رکھا جائے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلیمان نے پاکستان کے وزیراعظم کو دعوت دعوت دی اور پاکستان اور سعودی عرب کے وزیراعظم نے سرکاری دورہ کیا جہاں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کی فائدے کے مدنظر مذاکرات کی ہے









