0

پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور سعودی عرب کے وزیراعظم محمد بن سلمان سے دفاعی معاہدہ
WhatsApp
Telegram
Facebook
Twitter
LinkedIn

پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور سعودی عرب کے وزیراعظم محمد بن سلمان سے دفاعی معاہدہ

اسلام اباد سے ایک رپورٹ شائع کی گئی ہے بدھ والے دن سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان اور پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے درمیان ایک تاریخی اور اسٹریٹیجک دفاعی معدے پر دستخط کیے جس کی وجہ سے دونوں ملکوں نے اپنی دوستیوں پر محیط سکیورٹی شراکت داری کو بہت زیادہ گہرا کر دیا

 

پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف اور سعودی عرب کے وزیراعظم محمد بن سلمان

 

سعودی عرب کے شہر ریاض میں طے ہونے والے اس معاہدے پر پاکستان اور سعودی عرب کے وزیراعظم نے دستخط کر دیے اس معاہدے میں دونوں ملکوں کی شراکت داری کی وجہ سے اپنی سلامتی اور امن کے حصول کو قائم کیا پاکستان کے وزیراعظم محمد شہباز شریف کے دفتر سے بدھ کے دن جاری ہونے والے بیان بیان میں یہ کہا گیا

 

کہ اس معاہدے کا مقصد صرف ہمارے ملکوں میں امن قائم کرنا نہیں بلکہ دفاعی تعاون کو فروغ دینا اور کسی بھی جارحیت سے اپنے ملک تحفظ دینا بھی ضروری ہے یہ جو ہونے والا دفاعی معاہدہ ہے اسرائیل کا قطر پر حملہ کرنے کی وجہ سے یہ معاہدہ سامنے ایا کیونکہ سعودی عرب کی ریاستیں امریکہ پر اپنی سکیورٹی کے ضامن کے طور پر انحصار کرنے کی وجہ سے مزید بہت ہی زیادہ مختاط اور بہت ہی زیادہ دور ہوتی جا رہی ہیں

 

سعودی عرب میں شائع ہونے والے ایک بیان میں یہ کہا گیا ہے ایک ملک پر ظلم کیا گیا دونوں ممالک پر جارحیت تصور کی جائے گی

 

ہندوستان کا رد عمل

 

ہندوستان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دفاع معاہدے کے تحت قومی سلامتی اور عالمی استحکام کو مضبوط بنانا ہے ہندوستان کے وزیر خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ جمعرات کے دن ہم کو اور ہماری حکومت کو پتہ تھا

 

ہندوستان نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دفاع معاہدے کے تحت

 

کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان یہ معاہدہ ہو رہا ہے اور ہمیں یہ ساری پیشرفت کے بارے میں معلوم تھا اور ہم اس پیشرفت کے بارے میں زیر غور تھے ہندوستان کے میڈیا کے مطابق سوالوں میں یہ کہا گیا کہ اس معاہدے میں سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان ہونے والے اس اسٹریٹجی دفاعی معاہدے پر دستخط کی اطلاعات ہم کو معلوم تھی

 

ہماری حکومت کو معلوم تھا یہ جو پیشرفت ہم دیکھ رہے ہیں یہ ہمارے زیر غور تھی دونوں ممالک کے اندر ایک طویل مدت انتظام کو ایک خاص شکل دیتی ہے

 

ایک بیان میںیہ بھی کہا کہ اس معاہدے کے پیشرفت کے اثرات کی وجہ سے ہمیں قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ خطے اور عالمی استحکام کو بھی مد نظر رکھنا ہے جیسوال میں مزید کہا کہ حکومت اس پر راضی ہے کہ بھارت کے قومی مفادات کو تحفظ دیا جائے اور قومی سلامتی کے ہر شعبے کو یقینی بنایا جائے

 

پاکستان اور انڈیا کے معاہدے کی اہمیت صحیح ہے

 

یہ معاہدہ مئی میں دونوں ایٹمی طاقتوں یعنی پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ کے بعد سامنے ایا
جس میں میزائل ڈون اور توپ خانہ کے فائرنگ اتنی زیادہ ہوئی کہ بہت سارے فوجی اور شہری بھی شہید کیے گئے یہ جو پاکستان اور بھارت کے درمیان جھڑپ کا تبادلہ ہوا ہے 1999 کے بعد پھر منظر عام پر دیکھا جا رہا ہے

 

اس جنگ کو ختم کرنے میں سعودی عرب نے اہم کردار ادا کیا سعودی عرب تیسرے نمبر پر اتا ہے جو کہ بھارت کو تیل فراہم کرتے ہیں اجنبی ایشیا ملک میں پیٹرولیم کے لیے سعودی عرب پر ہی انحصار کرتا ہے

 

پاکستان اور سعودی عرب کا تعلق

 

پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان اور دہائیوں پر منحصر شراکت داری بھائی چارہ اور اسلامی یکجہتی کے ساتھ ساتھ ہمارے ممالک کے درمیان مشترکہ اسٹریٹجی مفادات اور اور امن کو قائم کیا گیا پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان طے پانے والے معاہدے نے دونوں ممالک کو باہمی دفاعی اعظم کی شکل دے دی

 

یہ بھی دھیان رکھا جائے کہ سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلیمان نے پاکستان کے وزیراعظم کو دعوت دعوت دی اور پاکستان اور سعودی عرب کے وزیراعظم نے سرکاری دورہ کیا جہاں دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور سعودی عرب کی فائدے کے مدنظر مذاکرات کی ہے